گوادر پاکستان کا معاشی مستقبل
ہم گوادر بلڈرزاینڈ ڈیویلپرز ایسوسی ایشن کی طرف سےاسلام آباد نیشنل پریس کلب کےتمام صحافیوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ وہ آج ہماری اس پریس کانفرنس میں موجود ہیں۔کل ہماری میٹنگ محترم جناب احمد اقبال بلوچ چئیر مین گوادر بلڈرزاینڈ ڈیویلپرز ایسوسی ایشن کی سربراہی میں بلوچستان کے چیف سیکریٹری جناب ڈاکٹر اختر نذیر صاحب کے ساتھ بلوچستان ہاؤس میں ہوئی جہاں پر گوادر بلڈرزاینڈ ڈیویلپرز ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹیو باڈی بشمول جرنل سیکریٹری باسط محمود، سینئر وائس چئیرمین آصف مون، وائس چئیرمین محمود خان ، وائس چئیرمین فیصل ادریس، سیکرٹیری انفارمیشن باقر بلال ، جوائنٹ سیکریٹری آفان قریشی ، سیکریٹری کوآرڈینیشن ہمایوں خان، ایگزیکٹیو ممبرز طارق منیر، اطہر محمود ، صوبائی صدور ابرار خان نیازی، نعیم خان، شماز عثمان اور دیگر عہدے داران نے گوادر کے کے تمام بلڈرز کی نمائندگی کی اور ہمیں حکومتِ بلوچستان نے اعتماد میں لیا اور جو قومی ترقی کر طرف بلوچستان اور پاکستان جا رہا ہے اس کے اندر ہمیں آن بورڈ لیا گیا۔ نئے ماسٹر پلان کے بارے میں ہمیں وضاحت کی گئی اور جو بلڈرز کے مسائل ہیں اس کے لیے کمیٹیاں بنائی گئیں۔اور اس سلسلے میں چیف سیکریٹری نے موقع پر ہی ڈی جی گوادر ڈیویلوپمنٹ اتھارٹی ڈاکٹر سجاد ، کمشنر مکران ڈ ویزن ، ڈی سی گوادر اور جی ڈی اے کے متعلقہ افسران کو ہدایت دیں۔ اس موقع پر چئیر مین جی بی ڈی اے نے کہا کہ ہم لوگوں نے جتنی انویسٹمنٹ گوادر میں کی، جتنا ہم نے گوادر کو پراجیکٹ کیا اور جتنی گوادر کی مارکیٹنگ کی اس کا ایمپیکٹ ہمیں سی پیک کی شکل میں مل رہا ہے۔ اور گوادر سی پیک کا مرکزہے ۔ اس موقع پر چئیر مین گوادر پورٹ اتھارٹی دوستین جمال دین صاحب، کمیشنر مکران ، ڈی جی – جی ڈی اے اورڈی سی گوادر بھی موجود تھے ۔ ان کی موجودگی میں چیف سیکریٹری بلوچستان نے ان کو ہدایت دی کہ آپ وہاں پر کمیٹی بنائیں اور اس میں بلڈرز کے نمائندوں کو لے کر آئیں، ہم چاہتے ہیں کہ اس ترقی میں بلڈرز ہمارے شانہ بشانہ شامل ہوں ۔ یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ ون ونڈوز آپریشن ہو نہ صرف پاکستانی انویسٹرز کے لیے بلکہ بین القوامی انویسٹز کے لیے بھی ون ونڈو آپریشن کا اہتمام کیا جائے اور اس تجویز پر ایک ماہ کے اندر کام کرنے کی ہدایت بھی کی۔ اور اس بات کی بھی ہدایت کی گئی کے اس معاملے میں ٹرانسپیرینسی ہونی چاہیے۔ اور جن لوگوں کو گوادر ڈیویلپمنٹ اتھارٹی نے این اور سی جاری کئے ہیں ان کے لیے یہ یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ این او سی آپ کی اور الاٹی کی انویسٹمنٹ کو محفوظ کرتی ہے۔ گوادر کی ڈویلپمنٹ میں آپ ہمارے شانہ بشانہ ہیں۔ اور بلڈرز نے بھی اس بات کا اقرار کیا ہے کہ ہم بہت جلد جیسے ہی آپ ماسٹرپلان کا اعلان کرتے ہیں ہم گوادر کی ڈیویلپمنٹ شروع کر دیں گے۔گورنمنٹ بلوچستان نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے اور ہم نے گورنمنٹ بلوچستان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ گوادر کی ترقی کے حوالے سے اس پر کام کریں گے۔ ہماری اس حوالے سے گذارش ہے کہ جناب پرائم منسٹر عمران خان صاحب دو مہینوں میں کم از کم ایک دفعہ گوادر ضرور وزٹ کریں ۔ جس طرح سے اسلام آباد ، لاہور اور کراچی کو فوکس کیا جاتا ہے اسی طرح گوادر کو بھی فوکس کیا جائے کیوں کہ گوادر پاکستان کا معاشی حب ہے ۔ چند دنوں پہلے چائنہ کے پریمئر شی پنگ کے ساتھ کئی معاہدے ہوئے ہیں جن کو منظر عام پر لایا جائے ۔ ہم وزیرِ اعظم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمیں وقت دیا جائے، اور جس طرح وزیرِ اعظم صاحب چاہتے ہیں کہ باہر سے انویسٹمنٹ پاکستان میں لائی جائے تو اس سلسلے میں گوادر اہم کردار ادا کر سکتا ہے اور اربوں ڈالر کی انویسٹمنٹ پاکستان لائی جا سکتی ہے ۔ اس سلسلے میں ہم چاہیے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان صاحب ہمیں ٹائم دیں تاکہ ہم اپنے تمام پوائنٹس ان کے سامنے رکھ سکیں تاکہ گوادر میں بھر پور ترقی کا آغاز ہو سکے اور باہر سے زیادہ سے زیادہ انویسٹمنٹ پاکستانی لائی جا سکے۔ مزید یہ کہ یہ جو 100 سے زیادہ بلڈز اور ڈیویلپرز ہیں یہ اپنی اپنی تجاویز پیش کریں گے ۔اور اگر ان تجاویز پر عمل کیا جاتا ہے تو بہت کم وقت میں پاکستان میں ایک بڑی انویسٹمنٹ لائی جا سکتی ہے۔