تقریبِ رونمائی غذائی علاج
رپورٹ: اقصی عباس (اردو سکالر، کالم نگار)
 
گذشتہ روزبروز ہفتہ 27 نومبر 2021 کو محمد ذوالقرنین مغل، ڈائیریکٹر جرنل، ایکمے انسٹی ٹیوٹ آف سیفٹی پروفیشنلز، ملتان کی سربراہی اور میاں وقارالاسلام ، فاؤنڈر وقارِپاکستان لیٹریری ریسرچ فورم کے تعاون سے مصنف ڈاکٹر سلطان محمود صاحب کی تصنیف “غذائی علاج” کی تقریب رونمائی کا اہتمام کیا گیا۔
 
تقریب کے باقاعدہ آغاز سے پہلے محترمہ تانیہ عابدی صاحبہ (شاعرہ، نعت خواں، سوشل ایکٹیویسٹ اور سماجی رہنما) نے ڈاکٹر سلطان محمود کو ملتان میں سب کی طرف سے ویلکم کیا اور کتاب کے حوالے سے ایک مختصر تعارفی سیشن بھی ریکارڈ کروایا۔ تعارفی سیشن کے ساتھ ہی ملتان کے معروف شاعر جناب وحید اسد صاحب (جو کہ ایجوکیشن کے شعبہ سے بھی منسلک ہیں) انہوں نے اپنے مخصوص انداز میں اپنا منفرد کلام بھی پیش کیا۔
 
پروگرام کا باقاعدہ آغاز کیک کٹنگ سے ہوا، مہمانوں کو چائے کا وقفہ دیا گیا اور اس کے بعد تقریب کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔ تقریب کا باقاعدہ آغاز جناب ذوالقرنین مغل صاحب نے مہمانوں کو خوش آمدید کے پیغام کے ساتھ کیا۔ پھر میاں وقارالاسلام صاحب نے کتاب کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اس کی ڈسٹریبیوشن اور پروموشن کے حوالے سے سرگرمیوں کا تزکرہ بھی کیا۔ ان کے بعد جناب میاں خالد محمود صاحب ، ماہر ماحولیات نے کتاب کی اہمیت اور افادیت کے حوالے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ان کے بعد ڈاکٹر سلطان محمود صاحب نے کتاب کے اہم موضوعات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ آخر میں پبلک ہیلتھ اور نیوٹریشننگ کے حوالے سے سوالات اور جوابات کا سلسلہ جاری رہا اور مہمانوں نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
 
“غذائی علاج “کی تقریب رونمائی کے بعد تمام مہمانوں کو ڈاکڑ سلطان محمود صاحب کی کتابیں بطور تحفہ پیش کی گئیں اور کنٹربیوڑز اور سپوٹرز کو اعزازی سرٹیفکیٹس سے بھی نوازا گیا۔نئے ممبر زکو ایکمے گروپ اور وقارِ پاکستان کی طرف سے بھی اعزازی اسناد سے نوازا گیا۔ باہر سے آنے والے مہمانوں کوملتانی اجرک بھی پیش کی گئی۔
 
تقریب میں مقامی مہمانوں کے ساتھ ساتھ دیگر شہروں سے بھی مہمانوں کو مدعو کیا گیا تھاجن میں لاہور سے جناب عاصم مشتاق، ٹریول اینڈ ٹورازم ایکسپرٹ، میلسی سے میاں فخرالاسلام، ایڈوکیٹ، ملتان سے میاں خالد محمود، ماہرِ ماحولیات، ملتان ہی سے محمد مختار علی، مینیجنگ ڈائیریکٹر کیلی گرافرز آن لائن شامل تھے۔ محترم جاوید اقبال صاحب پروگرام مینیجر دوآبہ فاؤنڈیشن، مظفر گڑھ نے بھی شمولیت کی۔
 
ان کے علاوہ ملتان سے اردو سکالر اور کالم نگا محترمہ اقصی عباس صاحبہ، محترمہ فرح فرناز صاحبہ (شاعرہ، نعت خواں، سنگر) وائس پریزیڈینٹ سپورٹس اینڈ کلچر ونگ ملتان، ملک ہمایوں، رئیل اسٹیٹ ڈیویلپر اوربی زیڈیو اور سپیریئر کالج اینڈ یونیورسٹی ملتان سے پروفیسر فرحان رفیع، اور لیو فاؤنڈیشن سے جناب ساجد جمیل صاحب بمہ ٹیم نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
‏نوجوانوں میں معظم ذوالقرنین،منعم ذوالقرنین, آدم مختار، ریحان جاوید ،معبر ذوالقرنین، ارسہ خان اور شہباز حسن خان بھی تقریب کا حصہ رہے۔ اس تقریب میں مہمانوں نے اپنا اپنا تعارف کروایا، اور اپنی اپنی، ادبی، کاروباری اور سماجی خدمات کے حوالے سے تفصیلات بیان کیں اور اپنی اپنی رائے کا اظہار کیا، اس کے علاوہ سماجی شعور ، قرآن کریم کی حکمت، نئی نسل کی فنون سے وابستگی ، مطالعے اور مکالمے کی اہمیت اور معاشرتی مسائل کے حل پر بے لاگ گفتگو بھی ہوئی۔ میاں خالد محمود صاحب اور محترم جاوید اقبال صاحب نے اپنی اپنی کامیاب زندگی کے محرکات اور تجربات بھی بیان کیئے۔
‏مہمانوں نے پروگرام میں گرم جوشی سے حصہ لیا اور شاعری اور طنز و مزاح کے ساتھ ساتھ سرائیکی موسیقی سے بھی لطف اندوز ہوتے رہے۔ محمد مختار علی، مینیجنگ ڈائیریکٹر کیلی گرافرز آن لائن نے خطاطی اور شاعری کے محاسن پیش کئے اور ڈاکٹر سلطان محمود صاحب کو ان کی کاروباری، سماجی، ادبی اور تعلیمی خدمات پر ان کے نام کی خطاطی پر مشتمل فن پارہ پیش کیا۔
‏ملتان سے تعلق رکھنے والے نوجوان موسیقار جناب حمزہ عارف جنجوعہ نے مشہور لوگ گیت سنا کر محفل میں سماں باندھ دیا۔ محترمہ فرح فرناز صاحبہ نے بھی مشہور کلاسیکل گیت سنائے اور پرانے گیتوں کی یاد تازہ کر دی۔ معظم ذوالقرنین نے بھی اپنی مدھر آواز کا جادو جگا کر مہمانوں سے خوب داد سمیٹی۔
مہمانوں کے لیئے لذیذ ملتانی (دیسی) پکوانوں پر مشتمل ڈنر کا بھی اہتمام کیا گیا۔ سہانجنہ، نہاری اور آلو و مٹر کے پلاؤ نے مہمانوں کو انگلیاں چاٹنے پر مجبور کر دیا۔ منفرد کیک اپنے دلکش انداز اور لذت کی وجہ سے ہر دل عزیز رہا۔ الائچی والی چائے کے ری فل وقتا” فوقتا” ماحول کی خنکی کو گرماتے رہے ۔ملتانی اجرک ، گلاب کے پھول اور کتابوں کی رونق نے تقریب کو چار چاند لگا دیے۔
 
آخر میں مہمانوں نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار بھی کیا اور پروگرام کی حوصلہ افزائی اور تعریف بھی کی اور اس طرح کے پروگرامز کو جاری رکھنے کا بھی عزم کیا۔ پروگرام کے اختتام پر میزبانوں نے مہمانوں کی تشریف آوری اور ان کی بھرپور شراکت کا شکریہ ادا کیا۔