غذا اور غذایت
 
اچھی غذا نہ صرف انسان کو بیمار نہیں ہونے دیتی بلکہ اس کے دفاعی نظام کو بھی بہتر بناتی ہے جس سے اس کے بیمار ہونے کی شرع کم ہو جاتی ہے۔اور اگر انسان بیمار ہو جائے تو بھی اچھی غذا اسے صحت یاب کرنے میں اپنا کردار ادا کرتی ہے۔ دوسری طرف آج کل کی وہ غذائیں ہیں جن میں غذائیت نام کی کوئی چیز نہیں بلکہ انسان کے بار بار بیمار ہونے کی شرع بھی بڑھ جاتی ہے اور اس بات کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے کہ انسان کینسر، شوگر، ہارٹ، جگر اور گردوں کی خرابی جیسی مختلف بیماریوں کا شکار نہ ہو جائے۔ اگر بچپن سے ہی غذاوں کا استعمال صحیح طریقے سے کیا جائے تو انسان کی نشو نما کافی حد تک بہتر ہو سکتی ہے اور وہ اس قابل ہو سکتا ہے کہ ایک بھرپور صحت مند زندگی گزار سکے۔ پھر ہم نے ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے جو سلوک اعلیٰ ترین نعمتوں کے ساتھ کیا ہے وہ بھی ایک خوفناک کھیل ہے۔ اگر ہم پانی کے نام پر فصلوں کو زہر دیں گے تو وہ کیسے اس بات کی ضامن ہو سکتیں ہیں کہ ہمیں ایک صحت مند زندگی فراہم کریں۔ اور اگر ہم صحت کے نام سے زہر آلوددہ غذائیں کھائیں گے تو وہ اس بات کی ضامن کیسے ہیں کہ ہمیں صحت سے بھرپور زندگی فراہم کر سکیں۔ ایک انگریز ڈاکٹر نے کہا ہے کہ ہم بیمار نہیں ہیں ہم پیاسے ہیں ہمیں ادویات نہیں چاہیں ہمیں صاف پانی چاہیے۔ صاف پانی نہ ملنے کی وجہ سے ایک تو ہماری نشونما بہتر نہیں ہوتی اور دوسرا ہم بہت سی بیماریوں کا بھی شکار ہوتے ہیں۔
 
ڈاکٹر سلطان محمود اپنے کام میں نہ صرف اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں بلکہ اپنے کام کا وسیع تجربہ بھی رکھتے ہیں۔ وہ اپنے شعبے کے مختلف پہلوں پر نہ صرف پیشہ ورانہ خدمات ادا کر رہے ہیں بلکہ مختلف ریڈیو اور ٹی وی پروگرامز میں بھی حصہ لیتے رہتے ہیں۔ اسی طرح ان کے بہت سے مضامین بھی مقامی اور بین الاقوامی اخبارات اور مختلف جرائد میں شائع ہوتے رہتے ہیں۔ اپنی زندگی کے اسی نچوڑ اور کل حاصل کو انہوں نے کتابی شکل میں پیش کیا ہے۔ میں نے چند پہلوؤں پر روشنی ڈال کر ان کے کام کی اہمیت کو بیان کرنے کی کوشش کی ہے جبکہ اس طرح کی سینکڑوں اہم معلومات آپ کو اس کتاب میں ملیں گی۔ مجھے یقین ہے کہ ان کی کتاب بہت سے لوگوں کے لیے رہنما دوست کا کردار ادا کرے گی۔ صحت اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے اور اس نعمت کی جتنی بھی قدر کی جائے کم ہے اپنی صحت کا خیال رکھیں اور اپنے عزیز و اقارب کا بھی خیال رکھیں۔ صحت دوست علم کو شئیر کریں تاکہ ہمارے اردگرد ایک صحت مند معاشرہ قائم ہو سکے جس کی ہمیں ایمر جنسی بنیادوں پر ضرورت ہے۔ مزید تفصیل کے لیے آپ کو کتاب پڑھنا ہوگی!
دعا گو!
میاں وقارالاسلام
پرنسپل کنسلٹینٹ
(مارول سسٹم)